موسیقی کی دنیا کے ستارے "کینی روگرز" کی وفاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2194146/%D9%85%D9%88%D8%B3%DB%8C%D9%82%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DA%AF%D8%B1%D8%B2-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D9%81%D8%A7%D8%AA
سنہ 2013 میں برطانیہ کے اندر گلیستانبری تیوہار میں کینی روگرز کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
لاس اینجلس:«الشرق الأوسط»
TT
لاس اینجلس:«الشرق الأوسط»
TT
موسیقی کی دنیا کے ستارے "کینی روگرز" کی وفات
سنہ 2013 میں برطانیہ کے اندر گلیستانبری تیوہار میں کینی روگرز کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
6 دہائیوں پر مشتمل اپنے موسیقی کیریئر والے مشہور امریکی "ملکی" گلوکار کینی روگرز 81 سال کی عمر میں اس دنیا سے الوداع ہو گئے ہیں اور یاد رہے کہ اس کی اطلاع ان کے اہل خانہ نے دی ہے۔ فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق روگرز کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ ان کی وفا ان کےگھر والوں کے درمیان فطری انداز میں ہوئی ہے اور ان کے اہل خانہ نے مزید کہا کہ کوویڈ - 19 وبا کی وجہ سے ملک کے اندر جو ہنگامی صورتحال ہے اس کے پیش نظر وہ ایک مخصوص اور مختصر سی تقریب منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔(۔۔۔) اتوار 27رجب المرجب 1441 ہجرى - 22 مارچ 2020ء شماره نمبر [15090]
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔