خادم حرمين شريفين: ہم سب مل کر اس مشکل مرحلے پر قابو پالیں گےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2194436/%D8%AE%D8%A7%D8%AF%D9%85-%D8%AD%D8%B1%D9%85%D9%8A%D9%86-%D8%B4%D8%B1%D9%8A%D9%81%D9%8A%D9%86-%DB%81%D9%85-%D8%B3%D8%A8-%D9%85%D9%84-%DA%A9%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%D9%85%D8%B4%DA%A9%D9%84-%D9%85%D8%B1%D8%AD%D9%84%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D9%84%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92
خادم حرمين شريفين: ہم سب مل کر اس مشکل مرحلے پر قابو پالیں گے
شاہ سلمان کو سعودی عرب میں اپنے شہریوں اور وہاں مقیم افراد باشندوں سے نئے کرونا کے مضمرات کے بارے میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
خادم حرمين شريفين: ہم سب مل کر اس مشکل مرحلے پر قابو پالیں گے
شاہ سلمان کو سعودی عرب میں اپنے شہریوں اور وہاں مقیم افراد باشندوں سے نئے کرونا کے مضمرات کے بارے میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گزشتہ روز اپنی ایک تقریر میں کہا ہے کہ اگلے مرحلے میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنا عالمی سطح پر زیادہ مشکل ہو جائے گا لیکن شاہ سلمان نے اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ ہمارا ملک ہر شہری اور رہائشی کے لئے طبی، خوراک اور رہائشی ضروریات جیسی خدمات فراہم کرنے کا خواہش مند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مشکل وقت میں سخت محنت کا تسلسل صرف یکجہتی، تعاون، مثبت روح کے حصول اور فرد اور اجتماعی بیداری کے فروغ کے ذریعہ حاصل کیا جا سکتا ہے اور اسی طرح انہوں نے سعودی عوام کی طاقت، ثابت قدمی اور اچھی آزمائش اور اس مشکل مرحلہ کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں ان کی تعریف کی ہے۔ حرمين شريفين امور کے ایوان صدر نے احتیاطی تدابیر کو بڑھانے کے حرمين شريفين کے میدانوں میں موجودگی اور نماز کی معطلی کا اعلان کیا ہے۔(۔۔۔) جمعہ 25رجب المرجب 1441 ہجرى - 20 مارچ 2020ء شماره نمبر [15088]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]