ہناؤ کے اس قتل عام کے ایک ماہ بعد جس میں ایک دائیں بازو کے فرد نے غیر ملکیوں سے نفرت کی وجہ سے شیشہ کیفے میں 9 افراد کو ہلاک کیا تھا جرمنی نے "کورونا" بحران کے باوجود دائیں بازو کی تلاش میں شدت اختیار کر لیا ہے اور
گزشتہ روز وزیر داخلہ ہورسٹ سیہوفر نے "یونائیٹڈ جرمن پیپل اینڈ ٹرائب" نامی اس گروپ پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو ان "ریخ شہریوں" کا حصہ ہے جو جرمنی ریاست یا جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے ہیں اور قوانین کی پاسداری اور ٹیکس ادا کرنے اور جرمنی کا پاسپورٹ لینے سے انکار کرتے ہیں اور وہ اپنی شناخت جاری کرتے ہیں۔
گزشتہ روز وزیر داخلہ ہورسٹ سیہوفر نے "یونائیٹڈ جرمن پیپل اینڈ ٹرائب" نامی اس گروپ پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو ان "ریخ شہریوں" کا حصہ ہے جو جرمنی ریاست یا جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے ہیں اور قوانین کی پاسداری اور ٹیکس ادا کرنے اور جرمنی کا پاسپورٹ لینے سے انکار کرتے ہیں اور وہ اپنی شناخت جاری کرتے ہیں۔
سیہوفر نے کہا ہے کہ جرمنی بحران کے وقت بھی دائیں بازو اور نسل پرستی کا مقابلہ کرتا رہے گا اور اسی طرح پولیس نے جرمنی کی 10 ریاستوں میں اپنے افراد کے 21 گھروں پر بھی چھاپے مارے ہیں اور ان چھاپوں کے دوران 18 افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے جن کے پاس سے پولیس کو دائیں بازو سے متعلق پستول اور پروپیگنڈا کے اوزار ملے ہیں۔
اندرونی انٹیلیجنس کا اندازہ ہے کہ "ریخ شہریوں" کے تقریبا 19 ہزار ارکان ہیں اور ممنوعہ گروپ کے ایجنٹوں کی تعداد 120 ہے۔(۔۔۔)
اندرونی انٹیلیجنس کا اندازہ ہے کہ "ریخ شہریوں" کے تقریبا 19 ہزار ارکان ہیں اور ممنوعہ گروپ کے ایجنٹوں کی تعداد 120 ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 25 رجب المرجب 1441 ہجرى - 20 مارچ 2020ء شماره نمبر [15088]