واشنگٹن کے اتحادیوں کی جیلوں میں داعش کا ہجوم

ہسکہ جیل کے اسپتال میں ایک زخمی داعش کے مریض کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہسکہ جیل کے اسپتال میں ایک زخمی داعش کے مریض کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

واشنگٹن کے اتحادیوں کی جیلوں میں داعش کا ہجوم

ہسکہ جیل کے اسپتال میں ایک زخمی داعش کے مریض کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہسکہ جیل کے اسپتال میں ایک زخمی داعش کے مریض کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ایک سال قبل امریکہ کی سربراہی میں بین الاقوامی اتحاد نے کرد اور عرب پر مشتمل شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے تعاون سے شمال مشرقی شام میں واقع الباغوز نامی "داعش" کے آخری ٹھکانہ کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی اور یہ اعلان بھی کیا کہ اس تنظیم نے شام اور عراق میں سنہ 2014 کے بعد سے جن علاقوں پر قبضہ کیا تھا اب ان کو آزاد کر دیا گیا ہے۔
اسی وقت مردوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا اور نظربند خواتین کو فرات کے مشرق میں لے جایا گیا جہاں پر ہزاروں "داعش" پہلے ہی سے موجود تھے جبکہ دس سال سے کم عمر کی خواتین اور بچوں کو ہسکہ شہر میں "الہول" اور "روج" کیمپوں میں لے جایا گیا اور جہاں تک 10 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کا تعلق ہے تو انہیں قامشلی شہر کے تال معروف گاؤں میں واقع ایک جیل میں منتقل کردیا گیا۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 رجب المرجب 1441 ہجرى - 21 مارچ 2020ء شماره نمبر [15089]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]