واشنگٹن کے اتحادیوں کی جیلوں میں داعش کا ہجوم

ہسکہ جیل کے اسپتال میں ایک زخمی داعش کے مریض کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہسکہ جیل کے اسپتال میں ایک زخمی داعش کے مریض کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

واشنگٹن کے اتحادیوں کی جیلوں میں داعش کا ہجوم

ہسکہ جیل کے اسپتال میں ایک زخمی داعش کے مریض کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ہسکہ جیل کے اسپتال میں ایک زخمی داعش کے مریض کو پیدل چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ایک سال قبل امریکہ کی سربراہی میں بین الاقوامی اتحاد نے کرد اور عرب پر مشتمل شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے تعاون سے شمال مشرقی شام میں واقع الباغوز نامی "داعش" کے آخری ٹھکانہ کو ختم کرنے میں کامیابی حاصل کی اور یہ اعلان بھی کیا کہ اس تنظیم نے شام اور عراق میں سنہ 2014 کے بعد سے جن علاقوں پر قبضہ کیا تھا اب ان کو آزاد کر دیا گیا ہے۔
اسی وقت مردوں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا اور نظربند خواتین کو فرات کے مشرق میں لے جایا گیا جہاں پر ہزاروں "داعش" پہلے ہی سے موجود تھے جبکہ دس سال سے کم عمر کی خواتین اور بچوں کو ہسکہ شہر میں "الہول" اور "روج" کیمپوں میں لے جایا گیا اور جہاں تک 10 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کا تعلق ہے تو انہیں قامشلی شہر کے تال معروف گاؤں میں واقع ایک جیل میں منتقل کردیا گیا۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 رجب المرجب 1441 ہجرى - 21 مارچ 2020ء شماره نمبر [15089]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]