فاخوری کیس کی وجہ سے لبنانی فوجی عدالت کے صدر کا تختہ پلٹا

استعفی دینے والے لبنانی فوجی عدالت کے سربراہ بریگیڈیئر حسین العبد اللہ کو فوجی وردی میں دیکھا جا سکتا ہے
استعفی دینے والے لبنانی فوجی عدالت کے سربراہ بریگیڈیئر حسین العبد اللہ کو فوجی وردی میں دیکھا جا سکتا ہے
TT

فاخوری کیس کی وجہ سے لبنانی فوجی عدالت کے صدر کا تختہ پلٹا

استعفی دینے والے لبنانی فوجی عدالت کے سربراہ بریگیڈیئر حسین العبد اللہ کو فوجی وردی میں دیکھا جا سکتا ہے
استعفی دینے والے لبنانی فوجی عدالت کے سربراہ بریگیڈیئر حسین العبد اللہ کو فوجی وردی میں دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیل کے ساتھ معاملہ کرنے والے سابق تاجر عامر الفاخوری کی رہائی کے معاملہ کی وجہ سے لبنان کی فوجی عدالت کے سربراہ بریگیڈیئر حسین العبد اللہ کا تختہ پلٹ گیا ہے جبکہ لبنان نے پہلی بار باضابطہ طور پر پیش قدمی کی ہے لیکن شرمندہ بھی ہوا ہے اور ان سب کے باوجود بیروت میں امریکی سفیر کو بلایا اور عدالتی پابندی کے باوجود لبنان سے ان کی روانگی کی وجوہات کے بارے میں سوال وجواب کیا۔
وقت گزرنے کی وجہ سے اسرائیل کے ساتھ معاملات کرنے اور لبنانی قیدیوں کو سزا دینے کے الزامات کو الفاخوری سے ختم کرنے کا فیصلہ کرنے والے بریگیڈیئر العبد اللہ نے اپنے اس عہدہ سے دستبردار ہونے کا اقدام کیا ہے جس سے وہ اگلے موسم گرما میں برلن میں لبنانی سفارتخانے میں فوجی اتاشی کے طور پر کام کرنے کے لئے چھوڑنے والے تھے اور انہوں نے یہ اقدام الفاخوری کے سلسلہ میں اپنی طرف سے ہونے والے فیصلہ پر شدید تنقید کئے جانے کی وجہ سے ہوا ہے اور ان کے اس فیصلہ ہی کی وجہ سے انہیں گزشتہ ستمبر کو امریکہ سے لبنان میں داخل ہونے پر گرفتار کر لیا گیا تھا پھر اس کے دوسرے ہی دن انہیں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ لبنان سے لے جایا گیا تھا۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 رجب المرجب 1441 ہجرى - 21 مارچ 2020ء شماره نمبر [15089]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]