واشنگٹن اور تہران کے درمیان مقابلہ

گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی کو ایرانی نئے سال کے موقع پر ٹیلیویژن پر خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی کو ایرانی نئے سال کے موقع پر ٹیلیویژن پر خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

واشنگٹن اور تہران کے درمیان مقابلہ

گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی کو ایرانی نئے سال کے موقع پر ٹیلیویژن پر خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی کو ایرانی نئے سال کے موقع پر ٹیلیویژن پر خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
امریکہ نے ایران کو متنبہ کیا ہے کہ کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے تہران ان امریکی پابندیوں سے بچ نہیں سکے گا جو اس کے تیل کی آمدنی کو کم کر رہی ہیں اور اس کی معیشت کو دنیا سے الگ تھلگ کر رہی ہیں۔
ایرانی امور کے لئے امریکی خصوصی نمائندے برائن ہک نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ حکومت پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی ہماری پالیسی جاری ہے۔۔۔ امریکی پابندیاں ایران تک پہنچنے والی امداد کو روک نہیں سکتی ہیں اور اسی طرح انہوں نے ایرانی قیادت کو اس لعنت کا ملزم قرار دیا ہے جس وائرس سے یہ ملک دوچار ہے اور یہ بھی کہا کہ ایران دہشت گردی اور غیر ملکی جنگوں پر اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے اور اگر اس نے اس کا دسواں حصہ بھی ایک بہتر صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر خرچ کیا ہوتا تو ایرانی عوام اس سے بہتر صورتحال میں ہوتے۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 رجب المرجب 1441 ہجرى - 21 مارچ 2020ء شماره نمبر [15089]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]