الزرفی کی طرف سے شیعہ کے مسترد کئے جانے کو چیلنج

عراق کی طرف سے اتحادی افواج کے تحفظ نہ کئے جانے پر امریکہ کی جانب سے مایوسی کا اظہار

نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

الزرفی کی طرف سے شیعہ کے مسترد کئے جانے کو چیلنج

نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی کو دیکھا جا سکتا ہے
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی مؤثر شیعہ جماعتوں کے انکار کے باوجود نئی عراقی حکومت تشکیل دینے کے لئے اپنے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
نوری المالکی، ہادی العامری، عمار الحکیم اور خود حیدر العبادی جن کی تحریک سے تعلق رکھنے والے الزرفی ہیں، فالح الفياض، قيس الخزعلی کی قیادت میں "اہل حق جماعتوں" کے نمائندوں، صدری تحریک کے نمائندہ مقتدی الصدر اور شیعہ رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد نے الحكيم کے گھر میں ایک اجلاس منعقد کیا ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں نے مطالبہ کیا ہے کہ الزرفي اس عہدہ کو قبول نہ کرنے کے سلسلہ میں معذرت کریں تاکہ ان متبادل کے انتخاب کے لئے ان کے مابین بات چیت کا ایک اور دور شروع کیا جائے۔
اسی سلسلہ میں الزرفي نے اپنی طرف سے  ان کوششوں پر خاموشی کا مظاہرہ نہیں کیا  بلکہ انہوں نے ایک نئی قسم کا چیلنج جسے کسی بھی سابقہ ​​امیدوار نے حکومت بنانے کے لئے پیش نہیں کیا تھا۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 رجب المرجب 1441 ہجرى - 21 مارچ 2020ء شماره نمبر [15089]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]