حلب اور لاذقیہ روڈ کے سرنگوں کو ہٹانے کے لئے روسی اور ترک کوششیں

مشرقی شام کے قصبے الباغوز کے داعش سے آزاد ہونے کے ایک سال بعد ایک شخص اور اس کی اہلیہ کو دو تباہ کاروں کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی شام کے قصبے الباغوز کے داعش سے آزاد ہونے کے ایک سال بعد ایک شخص اور اس کی اہلیہ کو دو تباہ کاروں کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حلب اور لاذقیہ روڈ کے سرنگوں کو ہٹانے کے لئے روسی اور ترک کوششیں

مشرقی شام کے قصبے الباغوز کے داعش سے آزاد ہونے کے ایک سال بعد ایک شخص اور اس کی اہلیہ کو دو تباہ کاروں کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی شام کے قصبے الباغوز کے داعش سے آزاد ہونے کے ایک سال بعد ایک شخص اور اس کی اہلیہ کو دو تباہ کاروں کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو اور انقرہ نے رواں ماہ کی 5 تاریخ کو روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے معاہدہ پر عمل درآمد کرتے ہوئے ادلب سے گزرتے ہوئے حلب اور لاذقیہ روڈ کے بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کی کوشش کی ہے۔
کرملین نے اطلاع دی ہے کہ صدر پوتن نے کل شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے اور اس گفتگو کے دوران شام کی صورتحال کے سلسلہ میں نئی پیشرفتوں اور ادلب میں جنگ بندی کے بارے میں ہونے والے معاہدہ پر عمل درآمد پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
وزارت کے فوجی پولیس یونٹوں کے ایک عہدیدار اناتولی چالی نے اعلان کیا کہ حلب اور ہسکہ گورنری کے مابین شام میں ایم 4 ہائی وے پر ہونے والی پہلی گشت کو کسی قسم کی پیچیدگیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس گشت کے دوران روسی فوج نے خطے میں واقع قصبوں کے مقامی باشندوں سے ان کی ضروریات کی تعیین کرنے، کچھ خاص فائلوں کو حل کرنے اور طبی امداد کے معاملے کو طے کرنے کے لئے بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 رجب المرجب 1441 ہجرى - 21 مارچ 2020ء شماره نمبر [15089]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]