حلب اور لاذقیہ روڈ کے سرنگوں کو ہٹانے کے لئے روسی اور ترک کوششیں

مشرقی شام کے قصبے الباغوز کے داعش سے آزاد ہونے کے ایک سال بعد ایک شخص اور اس کی اہلیہ کو دو تباہ کاروں کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی شام کے قصبے الباغوز کے داعش سے آزاد ہونے کے ایک سال بعد ایک شخص اور اس کی اہلیہ کو دو تباہ کاروں کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حلب اور لاذقیہ روڈ کے سرنگوں کو ہٹانے کے لئے روسی اور ترک کوششیں

مشرقی شام کے قصبے الباغوز کے داعش سے آزاد ہونے کے ایک سال بعد ایک شخص اور اس کی اہلیہ کو دو تباہ کاروں کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشرقی شام کے قصبے الباغوز کے داعش سے آزاد ہونے کے ایک سال بعد ایک شخص اور اس کی اہلیہ کو دو تباہ کاروں کے قریب دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ماسکو اور انقرہ نے رواں ماہ کی 5 تاریخ کو روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے معاہدہ پر عمل درآمد کرتے ہوئے ادلب سے گزرتے ہوئے حلب اور لاذقیہ روڈ کے بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کی کوشش کی ہے۔
کرملین نے اطلاع دی ہے کہ صدر پوتن نے کل شام کے صدر بشار الاسد کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے اور اس گفتگو کے دوران شام کی صورتحال کے سلسلہ میں نئی پیشرفتوں اور ادلب میں جنگ بندی کے بارے میں ہونے والے معاہدہ پر عمل درآمد پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
وزارت کے فوجی پولیس یونٹوں کے ایک عہدیدار اناتولی چالی نے اعلان کیا کہ حلب اور ہسکہ گورنری کے مابین شام میں ایم 4 ہائی وے پر ہونے والی پہلی گشت کو کسی قسم کی پیچیدگیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس گشت کے دوران روسی فوج نے خطے میں واقع قصبوں کے مقامی باشندوں سے ان کی ضروریات کی تعیین کرنے، کچھ خاص فائلوں کو حل کرنے اور طبی امداد کے معاملے کو طے کرنے کے لئے بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 رجب المرجب 1441 ہجرى - 21 مارچ 2020ء شماره نمبر [15089]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]