خواتین کے بیوٹی سیلون کے خلاف حوثیوں کا حملہ

قدیم صنعا میں ایک یمنی خاتون کو ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
قدیم صنعا میں ایک یمنی خاتون کو ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

خواتین کے بیوٹی سیلون کے خلاف حوثیوں کا حملہ

قدیم صنعا میں ایک یمنی خاتون کو ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
قدیم صنعا میں ایک یمنی خاتون کو ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حوثیوں نے خواتین کے بیوٹی سیلون اور ورکشاپوں کے خلاف یہ بہانہ بناکر حملہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ وہ خدائی فتح میں تاخیر کررہی ہیں اور اس طرح انہوں نے ان تمام جگہوں پر بندشیں عائد کردی ہے اور کہا ہے کہ یہ احتیاطی تدابیر ہیں جن کے ذریعہ عالمی وبا "کوڈ - 19" کے خلاف لڑنے میں مدد ملے گی۔
ملیشیاؤں نے صنعاء اور دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر بلاک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد بیوٹی سیلون اور خواتین کے لباس کی دکانیں بند کرنا ہے اور ان کے یہ اقدامات خواتین کے خلاف کی جانے والی کاروائیوں میں سے ایک ہیں۔
ذرائع نے الشرق الاوسط کو صنعا میں کاسمیٹک دکانوں کے کچھ مالکان کے حوالے سے بتایا ہے کہ حوثی بندوق برداروں نے خواتین کے حفاظتی گروپ کے ساتھ ان کے اسٹوروں پر دھاوا بول دیا ہے اور انہیں گرفتار کرنے کی دھمکی دینے کے ساتھ ساتھ ان دکانوں کو بند کرنے کو بھی کہا ہے۔(۔۔۔)
پیر 28 رجب المرجب 1441 ہجرى - 23 مارچ 2020ء شماره نمبر [15091]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]