مشرقی شام میں موسیقی کے ذریعہ داعش کے بچوں کا علاج

شام کے مشرق شمال میں ہول کیمپ کے خیموں میں تفریح کرتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شام کے مشرق شمال میں ہول کیمپ کے خیموں میں تفریح کرتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

مشرقی شام میں موسیقی کے ذریعہ داعش کے بچوں کا علاج

شام کے مشرق شمال میں ہول کیمپ کے خیموں میں تفریح کرتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
شام کے مشرق شمال میں ہول کیمپ کے خیموں میں تفریح کرتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
میں نے ایک بڑے باکسر بننے کا خواب دیکھا تھا اور میں روس کے سب سے مشہور باکسر ڈینس لیبیڈیو کی طرح بنوں گا، ان الفاظ کے ساتھ 16 سالہ نیکولائی نے مشرق وسطی کے سب سے زیادہ گرم ممالک میں سے ایک ملک شام جانے کے لئے 6 سال قبل اپنے سفر کی داستان سنانا شروع کردی ہے اور اس بچہ کا تعلق سراتوف سے ہے جو جنوبی روس میں وولگا کے کنارے پر واقع ہے اور وہاں درجۂ حرارت صفر تک پہنچ جاتا ہے۔
جون 2014 میں داعش کی طرف سے اپنی مبینہ خلافت کا اعلان کرنے کے بعد نیکولا اپنے والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ استنبول کے اتاترک ایئرپورٹ پر اترا تاکہ وہ غیر قانونی طور پر ادلب میں داخل ہو سکے اور اس کے والد نے انہیں اس فریب کے حاصل ہونے کے سلسلہ میں بتایا تھا لیکن فرات کے مشرق میں واقعے"داعش" کے آخری قلع الباغوز سے انہیں بھگانے کے لئے ہونے والی لڑائیوں کے دوران اس کے والد نے کرد اور عرب پر مشتمل شام کی ڈیموکریٹک فورسز کے سامنے ہتھیار ڈا لدی اور آج 23 ہی کو یہ سب ہوا تھا گویا کہ اس قصہ کو ایک سال ہو چکا ہے۔(۔۔۔)
پیر 28 رجب المرجب 1441 ہجرى - 23 مارچ 2020ء شماره نمبر [15091]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]