امریکہ کی وجہ سے زرفي کے مخالف شیعہ بلاک اضطراب اور پریشانی کے شکار

امریکہ کی وجہ سے زرفي کے مخالف شیعہ بلاک اضطراب اور پریشانی کے شکار
TT

امریکہ کی وجہ سے زرفي کے مخالف شیعہ بلاک اضطراب اور پریشانی کے شکار

امریکہ کی وجہ سے زرفي کے مخالف شیعہ بلاک اضطراب اور پریشانی کے شکار
امریکہ کا عراق سے انخلا کرنے کے منصوبے اب اس ملک میں نئی ​​حکومت کی تشکیل دینے کی راہ میں داخل ہو چکے ہیں اور اب ایسا لگ بھی رہا ہے کہ نامزد وزیر اعظم عدنان زرفی کو صدر بنائے جانے کے سلسلہ میں انکار کرنے والے شیعہ بلاک کو پریشانی کا سامنا ہے اور یاد رہے کہ زرفی پر کچھ لوگ امریکہ کے ساتھ ہمدردی برتنے اور اس کی طرف مائل ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔
عراق کے کچھ فوجی اڈوں سے امریکی انخلا کے بعد یہ واضح ہو گیا کہ اس کا مقصد دوبارہ فوجوں کو متعین کرنا تھا اور ساتھ ہی امریکی فوجیوں کو ابھرتے ہوئے کورونا وائرس سے بچانا بھی تھا۔
داعش کے جغرافیائی شکست کی پہلی سال گرہ کے موقع پر داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ ایک بیان سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ عراقی اور شامی عوام کے مابین پھیلنے والے (کورونا) وبائی امراض اس سے پہلے کبھی نہیں پیش آئے ہیں اور ہماری ذمہ داری یہی ہے کہ ہم عراقی حکام کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ذریعہ اپنے افواج کے تحفظ کے لئے عارضی ترمیم کریں۔(۔۔۔)
بدھ 30 رجب المرجب 1441 ہجرى - 25 مارچ 2020ء شماره نمبر [15093]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]