امریکہ کی وجہ سے زرفي کے مخالف شیعہ بلاک اضطراب اور پریشانی کے شکار

امریکہ کی وجہ سے زرفي کے مخالف شیعہ بلاک اضطراب اور پریشانی کے شکار
TT

امریکہ کی وجہ سے زرفي کے مخالف شیعہ بلاک اضطراب اور پریشانی کے شکار

امریکہ کی وجہ سے زرفي کے مخالف شیعہ بلاک اضطراب اور پریشانی کے شکار
امریکہ کا عراق سے انخلا کرنے کے منصوبے اب اس ملک میں نئی ​​حکومت کی تشکیل دینے کی راہ میں داخل ہو چکے ہیں اور اب ایسا لگ بھی رہا ہے کہ نامزد وزیر اعظم عدنان زرفی کو صدر بنائے جانے کے سلسلہ میں انکار کرنے والے شیعہ بلاک کو پریشانی کا سامنا ہے اور یاد رہے کہ زرفی پر کچھ لوگ امریکہ کے ساتھ ہمدردی برتنے اور اس کی طرف مائل ہونے کا الزام لگا رہے ہیں۔
عراق کے کچھ فوجی اڈوں سے امریکی انخلا کے بعد یہ واضح ہو گیا کہ اس کا مقصد دوبارہ فوجوں کو متعین کرنا تھا اور ساتھ ہی امریکی فوجیوں کو ابھرتے ہوئے کورونا وائرس سے بچانا بھی تھا۔
داعش کے جغرافیائی شکست کی پہلی سال گرہ کے موقع پر داعش کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ ایک بیان سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ عراقی اور شامی عوام کے مابین پھیلنے والے (کورونا) وبائی امراض اس سے پہلے کبھی نہیں پیش آئے ہیں اور ہماری ذمہ داری یہی ہے کہ ہم عراقی حکام کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ذریعہ اپنے افواج کے تحفظ کے لئے عارضی ترمیم کریں۔(۔۔۔)
بدھ 30 رجب المرجب 1441 ہجرى - 25 مارچ 2020ء شماره نمبر [15093]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]