طرابلس میں دوبارہ لڑائی شروع ہونے کے بعد کئی افراد ہلاک اور زخمی

طرابلس میں دوبارہ لڑائی شروع ہونے کے بعد کئی افراد ہلاک اور زخمی
TT

طرابلس میں دوبارہ لڑائی شروع ہونے کے بعد کئی افراد ہلاک اور زخمی

طرابلس میں دوبارہ لڑائی شروع ہونے کے بعد کئی افراد ہلاک اور زخمی
ہفتے کے روز بنغازی میں لیبیا کی قومی فوج کی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کے دار الحکومت طرابلس میں کل دوبارہ آپس میں جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی سربراہی میں نیشنل آرمی کی افواج اور فائز السراج کی سربراہی میں وفاقی حکومت کی وفادار فورسز کے مابین گزشتہ روز مسلسل تیسرے دن بھی جھڑپیں جاری رہیں اور ان جھڑپوں میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
دار الحکومت کے جنوب اور مشرق میں واقع جب متعدد مکانات کو نشانہ بنایا گیا تو اندھا دھن گولہ باری سے متعدد شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں اور نیز طرابلس کے متعدد علاقوں میں اچانک گولہ بارود گرنے کے بعد دیگر چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
السراج حکومت میں وزارت صحت کے ایک عہدیدار نے بتایا ہے کہ طرابلس کے جنوب اور مشرق میں عین زارا، خلہ اور جمعہ بازار کے علاقے میں ہونے والے گولہ باری کے نتیجے میں 6 شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 30 رجب المرجب 1441 ہجرى - 25 مارچ 2020ء شماره نمبر [15093]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]