انقرہ کی طرف سے شمال مغربی شام میں بجلی موجود

دمشق میں شامی حکومت کی افواج کے ایک رکن کو روٹی کا ایک گٹھا پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
دمشق میں شامی حکومت کی افواج کے ایک رکن کو روٹی کا ایک گٹھا پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

انقرہ کی طرف سے شمال مغربی شام میں بجلی موجود

دمشق میں شامی حکومت کی افواج کے ایک رکن کو روٹی کا ایک گٹھا پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
دمشق میں شامی حکومت کی افواج کے ایک رکن کو روٹی کا ایک گٹھا پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
ترکی نے شمالی مغربی شام کے علاقوں کو ترکی کی بجلی کمپنی سے جوڑ دیا ہے اور اس سے قبل انہیں علاقوں میں حزب اختلاف کے دھڑوں کے ساتھ مل کر اس کی فوج نے "درع فرات"، "زیتون کی شاخ" اور "امن کا موسم بہار" نامی کاروائی شروع کیا تھا۔
ادلب میں عارضی حکومت سے وابستہ مخالف جنرل بجلی کارپوریشن نے ایک ترک کمپنی کے ساتھ صوبہ میں بجلی فراہم کرنے کے معاہدہ کا اعلان کیا ہے اور اس کارپوریشن اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ ترکی کی سرحد سے ادلب کے قریبی ٹرانسفر اسٹیشن تک نئی لائن کی تعمیر اور توسیع کرنے کے لئے ضروری سامان پر کام شروع ہونے کو ہے اور اس کے بعد تمام علاقوں میں بجلی بتدریج تقسیم کی جائے گی۔(۔۔۔)
جمعرات 01 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 26 مارچ 2020ء شماره نمبر [15094]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]