یمن میں جنگ بند کرنے کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے مطالبہ کا استقبال

یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

یمن میں جنگ بند کرنے کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے مطالبہ کا استقبال

یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي کو دیکھا جا سکتا ہے

یمن کے تنازعے کے فریقین نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گتیرس کی جانب سے گزشتہ روز شروع ہونے والے مطالبہ پر لبیک کہا ہے تاکہ سیاسی تصفیے کی تیاری میں لڑائی بند کر دی جائے اور "نئے کورونا" کی وبا کو دور کرنے کے سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں کو متحد کیا جا سکے۔
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے یمن میں جنگ بندی کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے مطالبے کو قبول کرنے اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے نتائج کا سامنا کرنے کے بارے میں یمنی حکومت کے فیصلے کی حمایت اور اس کی تائید کا اعلان کیا ہے۔
یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ہم جنگ بندی کے سلسلہ میں سیکرٹری جنرل کے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ اور اس کے ایلچی مارٹن گریفھیس جنگ بندی کے لئے حوثی ملیشیاؤں پر دباؤ ڈالیں کیونکہ یہ وہ جماعت ہے جو صرواح یا ضالع اور تعز نامی علاقے مں جارحیت کا ارتکاب کررہی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 01 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 26 مارچ 2020ء شماره نمبر [15094]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]