یمن میں جنگ بند کرنے کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے مطالبہ کا استقبال

یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

یمن میں جنگ بند کرنے کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے مطالبہ کا استقبال

یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي کو دیکھا جا سکتا ہے

یمن کے تنازعے کے فریقین نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گتیرس کی جانب سے گزشتہ روز شروع ہونے والے مطالبہ پر لبیک کہا ہے تاکہ سیاسی تصفیے کی تیاری میں لڑائی بند کر دی جائے اور "نئے کورونا" کی وبا کو دور کرنے کے سلسلہ میں کی جانے والی کوششوں کو متحد کیا جا سکے۔
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے یمن میں جنگ بندی کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے مطالبے کو قبول کرنے اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے نتائج کا سامنا کرنے کے بارے میں یمنی حکومت کے فیصلے کی حمایت اور اس کی تائید کا اعلان کیا ہے۔
یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادي نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ہم جنگ بندی کے سلسلہ میں سیکرٹری جنرل کے مطالبے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ اور اس کے ایلچی مارٹن گریفھیس جنگ بندی کے لئے حوثی ملیشیاؤں پر دباؤ ڈالیں کیونکہ یہ وہ جماعت ہے جو صرواح یا ضالع اور تعز نامی علاقے مں جارحیت کا ارتکاب کررہی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 01 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 26 مارچ 2020ء شماره نمبر [15094]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]