وینزویلا کے صدر کی گرفتاری کے سلسلہ میں امریکہ کی طرف سے انعام کا اعلانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2202816/%D9%88%DB%8C%D9%86%D8%B2%D9%88%DB%8C%D9%84%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B9%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86
وینزویلا کے صدر کی گرفتاری کے سلسلہ میں امریکہ کی طرف سے انعام کا اعلان
بچے دادا کے مرحلہ سے چچا کے مرحلہ میں پہنچ رہے ہیں لیکن آخرکار وہ خود کو تنہا ہی پاتے ہیں (نیو یارک ٹائمز)
واشنگٹن: "الشرق الاوسط"
TT
TT
وینزویلا کے صدر کی گرفتاری کے سلسلہ میں امریکہ کی طرف سے انعام کا اعلان
بچے دادا کے مرحلہ سے چچا کے مرحلہ میں پہنچ رہے ہیں لیکن آخرکار وہ خود کو تنہا ہی پاتے ہیں (نیو یارک ٹائمز)
امریکی محکمۂ خارجہ نے ایسی کسی بھی معلومات فراہم کرنے کے سلسلہ میں 15 ملین ڈالر کے خطیر رقم کے انعام کی پیش کش کی ہے جس سے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی گرفتاری ہو سکے کیونکہ وہ امریکی عدالت کے سامنے منشیات کی اسمگلنگ سے وابستہ دہشت گردی کے ملزم ہیں اور اسی طرح امریکی محکمۂ خارجہ نے سوشلسٹ صدر کے قریبی افراد کی گرفتاری یا سزا دینے کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے سلسلہ میں 10 ملین ڈالر کے انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان اس وقت آیا جب امریکی محکمۂ انصاف نے مادورو اور اس کی حکومت کے سینئر ممبروں کے خلاف الزامات عائد کرنے کے سلسلہ میں انکشاف کیا اور امریکی عدلیہ نے مادورو پر "سن کارٹیل" نامی کوکین سمگلنگ گروپ کی رہنمائی کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور اس معاملہ میں سینئر سیاستدان اور وینزویلا کی فوج کے ممبران اور عدلیہ کے ممبران شامل ہیں۔(۔۔۔) جمعہ02شعبان المعظم 1441 ہجرى - 27 مارچ 2020ء شماره نمبر [15095]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]