عراق میں امریکی افواج دوبارہ متعین

گزشتہ روز قیارہ ایئر فورس بیس پر حوالہ اور ترسیل کے عمل کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قیارہ ایئر فورس بیس پر حوالہ اور ترسیل کے عمل کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراق میں امریکی افواج دوبارہ متعین

گزشتہ روز قیارہ ایئر فورس بیس پر حوالہ اور ترسیل کے عمل کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قیارہ ایئر فورس بیس پر حوالہ اور ترسیل کے عمل کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراق میں دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی اتحاد میں شامل امریکی افواج نے دوبارہ تعیین کی کاروائی کا آغاز اس وقت کیا جب انہوں نے موصل کے جنوب میں "قیارہ ایئر فورس بیس" سے دستبردار ہوکر عراقی سرزمین کے ایک اور بڑے اڈہ میں منتقل ہونے کی تیاری میں "نینوی آپریشن کمان" کو سنبھالا ہے۔
"کولیشن جوائنٹ ٹاسک فورس ۔آپریشن سولیڈ ریزولوو" میں "استحکام امور" کے ڈائریکٹر جنرل ونسنٹ پارکر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جو ہوا وہ داعش کے خلاف بین الاقوامی فوجی اتحاد اور ہمارے عراقی سیکیورٹی فورسز کے شراکت داروں کے لئے ایک اور سنگ میل تھا اور انہوں نے مزید کہا کہ قیصر ایئر فورس بیس موصل کی جنگ کے دوران عراقی سیکیورٹی فورسز اور اتحادی افواج کے لئے ایک اسٹریٹجک لانچنگ پوائنٹ تھا۔(۔۔۔)
جمعہ 02 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 27 مارچ 2020ء شماره نمبر [15095]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]