عراق میں امریکی افواج دوبارہ متعین

گزشتہ روز قیارہ ایئر فورس بیس پر حوالہ اور ترسیل کے عمل کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قیارہ ایئر فورس بیس پر حوالہ اور ترسیل کے عمل کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراق میں امریکی افواج دوبارہ متعین

گزشتہ روز قیارہ ایئر فورس بیس پر حوالہ اور ترسیل کے عمل کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز قیارہ ایئر فورس بیس پر حوالہ اور ترسیل کے عمل کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراق میں دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی اتحاد میں شامل امریکی افواج نے دوبارہ تعیین کی کاروائی کا آغاز اس وقت کیا جب انہوں نے موصل کے جنوب میں "قیارہ ایئر فورس بیس" سے دستبردار ہوکر عراقی سرزمین کے ایک اور بڑے اڈہ میں منتقل ہونے کی تیاری میں "نینوی آپریشن کمان" کو سنبھالا ہے۔
"کولیشن جوائنٹ ٹاسک فورس ۔آپریشن سولیڈ ریزولوو" میں "استحکام امور" کے ڈائریکٹر جنرل ونسنٹ پارکر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جو ہوا وہ داعش کے خلاف بین الاقوامی فوجی اتحاد اور ہمارے عراقی سیکیورٹی فورسز کے شراکت داروں کے لئے ایک اور سنگ میل تھا اور انہوں نے مزید کہا کہ قیصر ایئر فورس بیس موصل کی جنگ کے دوران عراقی سیکیورٹی فورسز اور اتحادی افواج کے لئے ایک اسٹریٹجک لانچنگ پوائنٹ تھا۔(۔۔۔)
جمعہ 02 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 27 مارچ 2020ء شماره نمبر [15095]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]