گزشتہ روز اسرائیل میں سیاسی مقابلہ میں ڈرامائی انداز میں پیشرفتوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے کحول لفان نامی گروپ کے سربراہ بینی گینٹز کو پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر انتخاب کیا گیا ہے لیکن کہ ان کی پارٹی کے ووٹوں سے نہیں ہوا ہے بلکہ دائیں بازو کے گروپوں کے ووٹوں سے ممکن ہوا ہے اور یہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کے مخالف گینٹز کے مابین ہونے والے مذاکرات میں سامنے آنے والی عظیم پیشرفت کے تناظر میں ہوا ہے تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے مشترکہ اتحاد کی حکومت تشکیل دی جا سکے۔
یہ پیشرفت نیتن یاہو کے لئے فائدہ مند سمجھی جا رہی ہے کیوںکہ انہوں نے دو مقاصد پورے کئے ایک تو یہ کہ وہ ڈیڑھ سال تک اپنے عہدہ پر فائز رہیں گے اور گینٹز ان کے نائب ہوں گے اور ان کو کحول لفان نامی جرنیلوں کی پارٹی کو دو حصوں میں تقسیم کرنے میں کامیابی ملی کیونکہ مجموعی طور پر 33 میں سے 18 نائبین نے نیتن یاہو کے ساتھ اتحاد میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 02 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 27 مارچ 2020ء شماره نمبر [15095]