گینٹز دائیں بازو کے ووٹوں کے ذریعہ كنيسٹ کے صدر متعین

کحول لفان نامی گروپ کے سربراہ بینی گینٹز کو پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے (كنيسٹ)
کحول لفان نامی گروپ کے سربراہ بینی گینٹز کو پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے (كنيسٹ)
TT

گینٹز دائیں بازو کے ووٹوں کے ذریعہ كنيسٹ کے صدر متعین

کحول لفان نامی گروپ کے سربراہ بینی گینٹز کو پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے (كنيسٹ)
کحول لفان نامی گروپ کے سربراہ بینی گینٹز کو پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے (كنيسٹ)
گزشتہ روز اسرائیل میں سیاسی مقابلہ میں ڈرامائی انداز میں پیشرفتوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے کحول لفان نامی گروپ کے سربراہ بینی گینٹز کو پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر انتخاب کیا گیا ہے لیکن کہ ان کی پارٹی کے ووٹوں سے نہیں ہوا ہے بلکہ دائیں بازو کے گروپوں کے ووٹوں سے ممکن ہوا ہے اور یہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کے مخالف گینٹز کے مابین ہونے والے مذاکرات میں سامنے آنے والی عظیم پیشرفت کے تناظر میں ہوا ہے تاکہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے مشترکہ اتحاد کی حکومت تشکیل دی جا سکے۔
یہ پیشرفت نیتن یاہو کے لئے فائدہ مند سمجھی جا رہی ہے کیوںکہ انہوں نے دو مقاصد پورے کئے ایک تو یہ کہ وہ ڈیڑھ سال تک اپنے عہدہ پر فائز رہیں گے اور گینٹز ان کے نائب ہوں گے اور ان کو کحول لفان نامی جرنیلوں کی پارٹی کو دو حصوں میں تقسیم کرنے میں کامیابی ملی کیونکہ مجموعی طور پر 33 میں سے 18 نائبین نے نیتن یاہو کے ساتھ اتحاد میں حصہ لینے سے انکار کردیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 02 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 27 مارچ 2020ء شماره نمبر [15095]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]