کورونا وباء کی سونامی شامی باشندے کے قریب ہے

پرانے دمشق میں واقع الحمیدیہ مارکیٹ کو ملک میں سفری پابندی کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرانے دمشق میں واقع الحمیدیہ مارکیٹ کو ملک میں سفری پابندی کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کورونا وباء کی سونامی شامی باشندے کے قریب ہے

پرانے دمشق میں واقع الحمیدیہ مارکیٹ کو ملک میں سفری پابندی کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرانے دمشق میں واقع الحمیدیہ مارکیٹ کو ملک میں سفری پابندی کی وجہ سے بند دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام میں کورونا کی آمد کے سلسلہ میں بہت سارے لوگوں کا خیال ہے کہ اس ملک میں اس وبا کی صورتحال دوسروں ملکوں سے مختلف ہوگی؛ کیونکہ متاثرہ ممالک کے مقابلہ میں اس پریشان کن سرزمین میں اس کا اثر بہت زیادہ سخت ہوگا۔
وہاں ایسے گھر نہیں ہیں جہاں بہت سے شامی مہاماری کے خوف کی وجہ سے اپنا سر چھپا پائیں گے اور نہ ہی کوئی اسپتال جہاں وہ پناہ لے سکیں گے اور ایمبولینس کی صورتحال بھی بدل چکی ہے اور خیمے کھلے میدان میں ڈال دئے گئے ہیں جو پناہ گزینوں کی جائے پناہ ہے۔
شام 9 سال کی مہلک جنگ کے بعد 5 فوجوں کے دسترخوان پر 3 نقشوں میں منقسم ہے اور وہ امن کے اشاروں کی امید کے منتظر تھے ہی کا اچانک اس وبائی علامات نے آہستہ آہستہ ملک کی گردن اور اس کے لوگوں کے سینے کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 03 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 28 مارچ 2020ء شماره نمبر [15096]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]