حفتر کی طرف سے السراج حکومت کے صدر دفتر پر بمباری کرنے کی دھمکی

طرابلس کے جنوب میں عین زارہ نامی علاقے میں حالیہ لڑائیوں کے دوران وفاقی حکومت کی وفادار ملیشیاؤں کے ایک فرد کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
طرابلس کے جنوب میں عین زارہ نامی علاقے میں حالیہ لڑائیوں کے دوران وفاقی حکومت کی وفادار ملیشیاؤں کے ایک فرد کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

حفتر کی طرف سے السراج حکومت کے صدر دفتر پر بمباری کرنے کی دھمکی

طرابلس کے جنوب میں عین زارہ نامی علاقے میں حالیہ لڑائیوں کے دوران وفاقی حکومت کی وفادار ملیشیاؤں کے ایک فرد کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
طرابلس کے جنوب میں عین زارہ نامی علاقے میں حالیہ لڑائیوں کے دوران وفاقی حکومت کی وفادار ملیشیاؤں کے ایک فرد کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
لیبیا کی "نیشنل آرمی" کے کمانڈر انچیف فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے ترکی کی حمایت یافتہ  فورسز اور وفاقی حکومت کے سربراہ فائز السراج کو علی الاعلان انتباہ کیا ہے کہ طرابلس میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرکاری ہیڈ کوارٹر کو بم حملہ کے ذریعہ اڑا دیا جائے گا۔
سرکاری ترجمان میجر جنرل احمد المسماری کے ذریعہ اعلان کردہ حفتر کے ایک بیان میں وفاقی حکومت اور اس کے ملیشیاؤں کو اس بات سے متنبہ کیا ہے کہ وہ فائر بندی کی مسلسل خلاف ورزی نہ کریں اور وہ مسلسل جنگ وجدال کی کاروائی انجام نہ دیں ورنہ ان کو تمام محاذوں پر فوجی دستوں کے ذریعہ براہ راست سامنا کرنا پڑے گا۔(۔۔۔)
ہفتہ 03 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 28 مارچ 2020ء شماره نمبر [15096]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]