دمشق کے یرموک کیمپ میں فلسطینیوں کے مابین سوگ کا ماحولhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2205976/%D8%AF%D9%85%D8%B4%D9%82-%DA%A9%DB%92-%DB%8C%D8%B1%D9%85%D9%88%DA%A9-%DA%A9%DB%8C%D9%85%D9%BE-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%B3%D9%88%DA%AF-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88%D9%84
دمشق کے یرموک کیمپ میں فلسطینیوں کے مابین سوگ کا ماحول
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق: «الشرق الاوسط»
TT
TT
دمشق کے یرموک کیمپ میں فلسطینیوں کے مابین سوگ کا ماحول
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں واقع یرموک کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کی امیدیں بڑی حد تک ٹوٹتی نظر آرہی ہیں کیونکہ وہ اپنی سرزمین فلسطین کی طرف اپنی واپسی کو ایک رمز کے طور پر دیکھ رہے ہیں؛ کیونکہ شامی حکومت کی جانب سے ایک تنظیمی منصوبہ سامنے آیا جس سے اس کیمپ کی ڈیموکریفک اور آبادیاتی حقیقت کو بدل دیا جائے گا جس کے بڑے حصوں کو جنگ نے تباہ کردیا ہے۔ یرموک کیمپ سے پڑوسی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے والے بہت سے فلسطینی اپنے نجی محفلوں میں اس بات پر ماتم کناں ہیں کہ جب انہوں نے کئی دہائیوں کے دوران پتھراؤ جوڑ جوڑ کر اسے بنایا تاکہ ان کے لئے قوت کا سامان بن سکے اور دمشق میں ایک اہم تجارتی مرکز کی حیثیت سے جانا جا سکے پھر اس کے بعد فلسطین میں اسرائیلی حکام کے طرز عمل پر سب سے بڑے مظاہروں کے سلسلہ میں ابتدائی مرکز بنا اور یہ سب ہوا لیکن کیمپ کی فائل کے سلسلہ میں دمشق گورنریٹ کے ایک عہدیدار سمیر الجزائریلی کی جانب سے اس مہینہ کے شروع میں ایسے بیانات کا انکشاف ہوا ہے جس میں انہوں نے اس کیمپ کے بارے میں تنظیمی منصوبے کی تفصیلات کا ذکر کیا ہے جسے نافذ کیا جائے گا۔(۔۔۔) اتوار04شعبان المعظم 1441 ہجرى - 29 مارچ 2020ء شماره نمبر [15097]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)