دمشق کے یرموک کیمپ میں فلسطینیوں کے مابین سوگ کا ماحول

دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق کے یرموک کیمپ میں فلسطینیوں کے مابین سوگ کا ماحول

دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں واقع یرموک کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کی امیدیں بڑی حد تک ٹوٹتی نظر آرہی ہیں کیونکہ وہ اپنی سرزمین فلسطین کی طرف اپنی واپسی کو ایک رمز کے طور پر دیکھ رہے ہیں؛ کیونکہ شامی حکومت کی جانب سے ایک تنظیمی منصوبہ سامنے آیا جس سے اس کیمپ کی ڈیموکریفک اور آبادیاتی حقیقت کو بدل دیا جائے گا جس کے بڑے حصوں کو جنگ نے تباہ کردیا ہے۔
یرموک کیمپ سے پڑوسی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے والے بہت سے فلسطینی اپنے نجی محفلوں میں اس بات پر ماتم کناں ہیں کہ جب انہوں نے کئی دہائیوں کے دوران پتھراؤ جوڑ جوڑ کر اسے بنایا تاکہ ان کے لئے قوت کا سامان بن سکے اور دمشق میں ایک اہم تجارتی مرکز کی حیثیت سے جانا جا سکے پھر اس کے بعد فلسطین میں اسرائیلی حکام کے طرز عمل پر سب سے بڑے مظاہروں کے سلسلہ میں ابتدائی مرکز بنا اور یہ سب ہوا لیکن کیمپ کی فائل کے سلسلہ میں دمشق گورنریٹ کے ایک عہدیدار سمیر الجزائریلی کی جانب سے اس مہینہ کے شروع میں ایسے بیانات کا انکشاف ہوا ہے جس میں انہوں نے اس کیمپ کے بارے میں تنظیمی منصوبے کی تفصیلات کا ذکر کیا ہے جسے نافذ کیا جائے گا۔(۔۔۔)
اتوار 04 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 29 مارچ 2020ء شماره نمبر [15097]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]