دمشق کے یرموک کیمپ میں فلسطینیوں کے مابین سوگ کا ماحول

دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دمشق کے یرموک کیمپ میں فلسطینیوں کے مابین سوگ کا ماحول

دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں یرموک کیمپ میں تباہی کے دوران کھیلتے ہوئے بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
دمشق کے جنوب میں واقع یرموک کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی کی امیدیں بڑی حد تک ٹوٹتی نظر آرہی ہیں کیونکہ وہ اپنی سرزمین فلسطین کی طرف اپنی واپسی کو ایک رمز کے طور پر دیکھ رہے ہیں؛ کیونکہ شامی حکومت کی جانب سے ایک تنظیمی منصوبہ سامنے آیا جس سے اس کیمپ کی ڈیموکریفک اور آبادیاتی حقیقت کو بدل دیا جائے گا جس کے بڑے حصوں کو جنگ نے تباہ کردیا ہے۔
یرموک کیمپ سے پڑوسی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے والے بہت سے فلسطینی اپنے نجی محفلوں میں اس بات پر ماتم کناں ہیں کہ جب انہوں نے کئی دہائیوں کے دوران پتھراؤ جوڑ جوڑ کر اسے بنایا تاکہ ان کے لئے قوت کا سامان بن سکے اور دمشق میں ایک اہم تجارتی مرکز کی حیثیت سے جانا جا سکے پھر اس کے بعد فلسطین میں اسرائیلی حکام کے طرز عمل پر سب سے بڑے مظاہروں کے سلسلہ میں ابتدائی مرکز بنا اور یہ سب ہوا لیکن کیمپ کی فائل کے سلسلہ میں دمشق گورنریٹ کے ایک عہدیدار سمیر الجزائریلی کی جانب سے اس مہینہ کے شروع میں ایسے بیانات کا انکشاف ہوا ہے جس میں انہوں نے اس کیمپ کے بارے میں تنظیمی منصوبے کی تفصیلات کا ذکر کیا ہے جسے نافذ کیا جائے گا۔(۔۔۔)
اتوار 04 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 29 مارچ 2020ء شماره نمبر [15097]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]