سعودی عرب: ریاض کے اوپر حوثی کے ذریعہ مارے گئے بیلسٹک میزائل برباد

سعودی عرب کے آسمان میں ایک میزائل کو ہلاک کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات)
سعودی عرب کے آسمان میں ایک میزائل کو ہلاک کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات)
TT

سعودی عرب: ریاض کے اوپر حوثی کے ذریعہ مارے گئے بیلسٹک میزائل برباد

سعودی عرب کے آسمان میں ایک میزائل کو ہلاک کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات)
سعودی عرب کے آسمان میں ایک میزائل کو ہلاک کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (محفوظ شدہ دستاویزات)
گزشتہ روز سعودی فضائی دفاع نے حوثی میلیشیاؤں کے ذریعہ سعودی سرزمین کی طرف چلائے جانے والے بیلسٹک میزائل کو تباہ وبرباد کر دیا ہے۔
ابتدائی معلومات میں اشارہ کیا گیا ہے کہ بیلسٹک میزائل کو ریاض شہر کے آسمان میں ہلاک کیا گیا ہے اور اس کے کچھ حصے رہائشی علاقوں پر گرے ہیں لیکن کسی قسم کا انسانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
حوثی دہشت گرد میلیشیاؤں کی طرف سے سعودی عرب میں سویلین اشیاء کو نشانہ یمن کی قانونی حکومت اور باغی حوثیوں کے درمیان نئے کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے معاہدہ کے گھنٹوں کے بعد ہوا ہے اور یہ معاہدہ اقوام متحدہ کے ایلچی اور دیگر بین الاقوامی جماعتوں کے دباؤ میں ہوا ہے لیکن حوثیوں نے تمام معاہدوں کو توڑنے کی اپنی پالیسی کو جاری رکھا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 04 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 29 مارچ 2020ء شماره نمبر [15097]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]