لبنانی حکومت بری کی دھمکیوں کے بعد لبنان کے تارکین وطن کو ملک واپس لانے کے لئے تیار

وزیر خارجہ ناصيف حتی کو دیکھا جا سکتا ہے
وزیر خارجہ ناصيف حتی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

لبنانی حکومت بری کی دھمکیوں کے بعد لبنان کے تارکین وطن کو ملک واپس لانے کے لئے تیار

وزیر خارجہ ناصيف حتی کو دیکھا جا سکتا ہے
وزیر خارجہ ناصيف حتی کو دیکھا جا سکتا ہے
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے دباؤ کے نتیجے میں لبنان کے تارکین وطن کو لبنان واپس لانے کی فائل کا حل نکلا آیا ہے کیونکہ انخلا کے طریقۂ کار کو آخری شکل دینے کے لئے وزیر اعظم حسن دیاب کی سربراہی میں ہنگامی وزارتی اجلاس منعقد ہو چکا ہے  اور سیاسی ذرائع نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کل واپسی کو منظم کرنے کا فیصلہ اس طور پر کیا گیا ہے کہ لبنانی ایئر ویز کی پروازوں کے ذریعہ انہیں ملک لایا جائے گا اور مذکورہ ذرا‏ئع نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ کورونا فائل کے سلسلہ میں متعین کردہ کابینہ کے اجلاس کے بعد آئندہ منگل کے دن سرکاری طور پر اعلان کئے جانے والے تنفیذي اقدامات کی ترتیب شروع ہو چکی ہے۔
بری نے دھمکی دی تھی کہ اگر حکومت اگلے منگل تک تارکین وطن کے معاملہ میں اپنا موقف برقرار رکھے گی تو ہم حکومت میں اپنی نمائندگی معطل کردیں گے۔(۔۔۔)
اتوار 04 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 29 مارچ 2020ء شماره نمبر [15097]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]