حوثی بیلسٹک میزائل کو نشانہ بنانے والی ایک مخصوص اتحادی آپریشن

ریاض کے آسمان پر سعودی دفاع سے تباہ شدہ بیلسٹک میزائل کی باقیات کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ریاض کے آسمان پر سعودی دفاع سے تباہ شدہ بیلسٹک میزائل کی باقیات کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

حوثی بیلسٹک میزائل کو نشانہ بنانے والی ایک مخصوص اتحادی آپریشن

ریاض کے آسمان پر سعودی دفاع سے تباہ شدہ بیلسٹک میزائل کی باقیات کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ریاض کے آسمان پر سعودی دفاع سے تباہ شدہ بیلسٹک میزائل کی باقیات کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے ایک مخصوص کارروائی میں متعدد یمنی علاقوں میں فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جس میں سرفہرست دار الحکومت صنعا اور حدیدہ گورنریٹ ہے جہاں ایرانی حکومت کی مدد سے حوثی دہشت گرد ملیشیاؤں نے ان بیلسٹک میزائلوں کی ذخیرہ اندوزی کے لئے چند مقامات کو اپنا رکھا ہے جن سے عام شہریوں کی جان کو خطرہ ہے۔
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کے ترجمان کرنل ترک المالکی نے وضاحت کی ہے کہ جن مقامات کو تباہ کیا گیا ہے ان میں حوثی ملیشیاؤں کو پیش کی جانے والی میزائل کے مواد ہیں جیسے بیلسٹک میزائل اور ڈرون جہاز جمع کرنے، انسٹال کرنے اور رکھنے کی سہولیات ہیں اور ایرانی پاسداران انقلاب کے ماہرین کے ٹھکانے اور ان کے علاوہ ہتھیار کے گودام شامل ہیں۔(۔۔۔)
منگل 06 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 31 مارچ 2020ء شماره نمبر [15099]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]