سراج کے ساتھیوں کے ذریعہ ان کے خلاف ناکامی کا الزام

صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سراج کے ساتھیوں کے ذریعہ ان کے خلاف ناکامی کا الزام

صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی صدارتی کونسل کے صدر فائز السراج اور ان کے کچھ ساتھیوں کے مابین اختلافات عوامی سطح پر سامنے آچکے ہیں کیونکہ ان کے ان ساتھیوں نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس کورونا وباء کے بحران کے سلسلہ میں ناکام ہوئے ہیں اور اس انہوں نے اس مہلک وائرس سے نمٹنے کے لئے نگرانی کرنے والے بجٹ کے سلسلہ میں بھی سوال اٹھائے ہیں۔
سراج نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے کورونا کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے میونسپلٹیوں میں تقسیم کرانے کے لئے آدھا ارب دینار (ڈالر کے مقابلہ میں دینار کی قیمت 4.95 ہے) مختص کیا ہے اور جائزہ لینے والوں نے بتایا ہے کہ یہ اقدام ان کی صفوں میں متوقع اختلاف سے بچنے کے لئے کیا گیا ہے اور میونسپلٹیوں نے بھی اعلان کیا ہے کہ انہیں صدارتی کونسل کے اعلان کردہ ہنگامی بجٹ سے کوئی مالی مدد نہیں ملی ہے اور دھمکی دی ہے کہ صرف 48 گھنٹے کی مہلت ہے اس کے بعد ان کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کردیں گے۔(۔۔۔)
بدھ 08 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 01 اپریل 2020ء شماره نمبر [15100]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]