سراج کے ساتھیوں کے ذریعہ ان کے خلاف ناکامی کا الزام

صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سراج کے ساتھیوں کے ذریعہ ان کے خلاف ناکامی کا الزام

صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی صدارتی کونسل کے صدر فائز السراج اور ان کے کچھ ساتھیوں کے مابین اختلافات عوامی سطح پر سامنے آچکے ہیں کیونکہ ان کے ان ساتھیوں نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس کورونا وباء کے بحران کے سلسلہ میں ناکام ہوئے ہیں اور اس انہوں نے اس مہلک وائرس سے نمٹنے کے لئے نگرانی کرنے والے بجٹ کے سلسلہ میں بھی سوال اٹھائے ہیں۔
سراج نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے کورونا کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے میونسپلٹیوں میں تقسیم کرانے کے لئے آدھا ارب دینار (ڈالر کے مقابلہ میں دینار کی قیمت 4.95 ہے) مختص کیا ہے اور جائزہ لینے والوں نے بتایا ہے کہ یہ اقدام ان کی صفوں میں متوقع اختلاف سے بچنے کے لئے کیا گیا ہے اور میونسپلٹیوں نے بھی اعلان کیا ہے کہ انہیں صدارتی کونسل کے اعلان کردہ ہنگامی بجٹ سے کوئی مالی مدد نہیں ملی ہے اور دھمکی دی ہے کہ صرف 48 گھنٹے کی مہلت ہے اس کے بعد ان کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کردیں گے۔(۔۔۔)
بدھ 08 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 01 اپریل 2020ء شماره نمبر [15100]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]