سراج کے ساتھیوں کے ذریعہ ان کے خلاف ناکامی کا الزام

صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سراج کے ساتھیوں کے ذریعہ ان کے خلاف ناکامی کا الزام

صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
صلاح بادی اور عبد الرحمن الشاطر کو دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی صدارتی کونسل کے صدر فائز السراج اور ان کے کچھ ساتھیوں کے مابین اختلافات عوامی سطح پر سامنے آچکے ہیں کیونکہ ان کے ان ساتھیوں نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ اس کورونا وباء کے بحران کے سلسلہ میں ناکام ہوئے ہیں اور اس انہوں نے اس مہلک وائرس سے نمٹنے کے لئے نگرانی کرنے والے بجٹ کے سلسلہ میں بھی سوال اٹھائے ہیں۔
سراج نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے کورونا کا مقابلہ کرنے کے مقصد سے میونسپلٹیوں میں تقسیم کرانے کے لئے آدھا ارب دینار (ڈالر کے مقابلہ میں دینار کی قیمت 4.95 ہے) مختص کیا ہے اور جائزہ لینے والوں نے بتایا ہے کہ یہ اقدام ان کی صفوں میں متوقع اختلاف سے بچنے کے لئے کیا گیا ہے اور میونسپلٹیوں نے بھی اعلان کیا ہے کہ انہیں صدارتی کونسل کے اعلان کردہ ہنگامی بجٹ سے کوئی مالی مدد نہیں ملی ہے اور دھمکی دی ہے کہ صرف 48 گھنٹے کی مہلت ہے اس کے بعد ان کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کردیں گے۔(۔۔۔)
بدھ 08 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 01 اپریل 2020ء شماره نمبر [15100]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]