شام میں خدام کی اپنی زندگی وموت کی کہانی اسی کی زبانی

2011 میں برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبد الحلیم خدام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
2011 میں برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبد الحلیم خدام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

شام میں خدام کی اپنی زندگی وموت کی کہانی اسی کی زبانی

2011 میں برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبد الحلیم خدام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
2011 میں برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبد الحلیم خدام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عبد الحلیم خدام کی زندگی میں ان کی کیریئر اور دمشق میں جو عہدے سنبھالے ہیں وہاں سے لے کر ان کی پیرس میں ہونے والی موت تک کی داستاں نے حالیہ دس سالوں میں شام کی تاریخ کا ایک اہم پہلو کو بیان کیا ہے۔
انہوں نے اپنی زندگی بعث پارٹی سے منسلک ہوکر شروع کی ہے، پھر وہ حماۃ گورنریٹ کے گورنر بنے یہاں تک اسے بم سے اڑایا گیا اور وہ قنیطرہ کے بھی اس وقت ذمہ دار جب اس پر قبضہ کیا گیا، وہ اپنے دوست حافظ الاسد کی علالت میں ان کے قریب تھے اور ان کے صحت یاب ہونے کے بعد انہیں نائب صدر مقرر کیا گیا اور انہوں نے لبنان فائل کی نگرانی کی اور انہوں نے اس سے نکلتے ہوئے بھی دیکھا اور انہوں نے آخری چند سال جلاوطنی میں بھی گزارا اور وہ اپنے ملک کی طرح بیمار تھے جب انہوں نے اسے چھوڑا۔
خدام 1932 میں بانیاس میں پیدا ہوئے اور انہوں نے دمشق یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی جہاں وہ اس بعث پارٹی میں شمولیت اختیار کی جو مارچ 1963 کی بغاوت کے بعد حکمران بنی۔(۔۔۔)
بدھ 08 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 01 اپریل 2020ء شماره نمبر [15100]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]