شام میں خدام کی اپنی زندگی وموت کی کہانی اسی کی زبانی

2011 میں برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبد الحلیم خدام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
2011 میں برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبد الحلیم خدام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

شام میں خدام کی اپنی زندگی وموت کی کہانی اسی کی زبانی

2011 میں برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبد الحلیم خدام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
2011 میں برسلز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبد الحلیم خدام کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
عبد الحلیم خدام کی زندگی میں ان کی کیریئر اور دمشق میں جو عہدے سنبھالے ہیں وہاں سے لے کر ان کی پیرس میں ہونے والی موت تک کی داستاں نے حالیہ دس سالوں میں شام کی تاریخ کا ایک اہم پہلو کو بیان کیا ہے۔
انہوں نے اپنی زندگی بعث پارٹی سے منسلک ہوکر شروع کی ہے، پھر وہ حماۃ گورنریٹ کے گورنر بنے یہاں تک اسے بم سے اڑایا گیا اور وہ قنیطرہ کے بھی اس وقت ذمہ دار جب اس پر قبضہ کیا گیا، وہ اپنے دوست حافظ الاسد کی علالت میں ان کے قریب تھے اور ان کے صحت یاب ہونے کے بعد انہیں نائب صدر مقرر کیا گیا اور انہوں نے لبنان فائل کی نگرانی کی اور انہوں نے اس سے نکلتے ہوئے بھی دیکھا اور انہوں نے آخری چند سال جلاوطنی میں بھی گزارا اور وہ اپنے ملک کی طرح بیمار تھے جب انہوں نے اسے چھوڑا۔
خدام 1932 میں بانیاس میں پیدا ہوئے اور انہوں نے دمشق یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی جہاں وہ اس بعث پارٹی میں شمولیت اختیار کی جو مارچ 1963 کی بغاوت کے بعد حکمران بنی۔(۔۔۔)
بدھ 08 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 01 اپریل 2020ء شماره نمبر [15100]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]