سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریوں کے سامنے کیا کھڑا

سلامتی کونسل کے سابقہ  اجلاس میں سفیر عبد اللہ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سلامتی کونسل کے سابقہ اجلاس میں سفیر عبد اللہ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریوں کے سامنے کیا کھڑا

سلامتی کونسل کے سابقہ  اجلاس میں سفیر عبد اللہ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سلامتی کونسل کے سابقہ اجلاس میں سفیر عبد اللہ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو حوثی گروپ کی طرف سے ہونے والے ان دہشت گردانہ حملوں کو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داریوں کے سامنے کھڑا کیا ہے جن میں سے سعودی عرب میں شہریوں اور شہری اداروں کے خلاف دو بیلسٹک میزائلوں کے ذریعہ سے حالیہ حملہ کرنا بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندہ عبد اللہ بن یحییٰ المعلمی نے مارچ میں چین کے مستقل نمائندہ اور سلامتی کونسل کے صدر جانگ جون کو خط لکھا ہے اور اس خط کے اندر سعودی عرب میں 28 مارچ 2020 کو شہریوں اور شہری اداروں کی طرف ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاؤں کے ذریعہ ہونے والے دو بیلسٹک میزائلوں کے حملوں کی اطلاع دی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 09 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 02 اپریل 2020ء شماره نمبر [15101]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]