سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریوں کے سامنے کیا کھڑا

سلامتی کونسل کے سابقہ  اجلاس میں سفیر عبد اللہ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سلامتی کونسل کے سابقہ اجلاس میں سفیر عبد اللہ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریوں کے سامنے کیا کھڑا

سلامتی کونسل کے سابقہ  اجلاس میں سفیر عبد اللہ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سلامتی کونسل کے سابقہ اجلاس میں سفیر عبد اللہ المعلمی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
سعودی عرب نے سلامتی کونسل کو حوثی گروپ کی طرف سے ہونے والے ان دہشت گردانہ حملوں کو روکنے کے لئے اپنی ذمہ داریوں کے سامنے کھڑا کیا ہے جن میں سے سعودی عرب میں شہریوں اور شہری اداروں کے خلاف دو بیلسٹک میزائلوں کے ذریعہ سے حالیہ حملہ کرنا بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندہ عبد اللہ بن یحییٰ المعلمی نے مارچ میں چین کے مستقل نمائندہ اور سلامتی کونسل کے صدر جانگ جون کو خط لکھا ہے اور اس خط کے اندر سعودی عرب میں 28 مارچ 2020 کو شہریوں اور شہری اداروں کی طرف ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاؤں کے ذریعہ ہونے والے دو بیلسٹک میزائلوں کے حملوں کی اطلاع دی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 09 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 02 اپریل 2020ء شماره نمبر [15101]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]