ایران کی طرف سے عراق میں اپنے ہم نواؤں کے حملوں کا دفاع https://urdu.aawsat.com/home/article/2215626/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%85-%D9%86%D9%88%D8%A7%D8%A4%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%85%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%81%D8%A7%D8%B9
ایران کی طرف سے عراق میں اپنے ہم نواؤں کے حملوں کا دفاع
امریکی فورسز کو ہلاکتوں سے نمٹنے کے لئے شمالی عراق میں تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل کمانڈ)
تہران :«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
تہران :«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
ایران کی طرف سے عراق میں اپنے ہم نواؤں کے حملوں کا دفاع
امریکی فورسز کو ہلاکتوں سے نمٹنے کے لئے شمالی عراق میں تربیت حاصل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سنٹرل کمانڈ)
ایران نے گزشتہ روز عراق میں امریکی افواج کے خلاف ہونے والے حملوں میں اپنے ہم نواؤں کا دفاع کیا ہے اور ایرانی مسلح عملے کے سربراہ محمد باقری نے کہا ہے کہ یہ حملے "قدس فورس" کے کمانڈر قاسم سلیمانی اور ان کے اتحادی ابو مہدی المہندس کے قتل کے سلسلہ میں عراقی عوام کی طرف سے ایک فطری رد عمل کے طور پر ہوئے ہیں اور یاد رہے کہ یہ دونوں افراد جنوری کے شروع میں بغداد ایئر پورٹ پر امریکی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ باقری نے اس بات سے متنبہ کیا ہے کہ ان کی افواج خطے میں تعینات امریکی افواج کی نقل وحرکت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہوں نے حالیہ دنوں میں ان کی فوجی نقل وحرکت میںہونے والے اضافہ کی طرف بھی اشارہ کیا ہے اور باقری نے ایرانی میڈیا کو بتایا ہے کہ ہم ملکی سلامتی کو بھنگ کرنے والوں کے خلاف زبردست کاروائی کریں گے، تاہم انھوں نے اپنے ملک کو ہونے والے ان حملوں سے دور کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران غیر ملکی افواج پر حملہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔(۔۔۔) جمعہ 10شعبان المعظم 1441 ہجرى - 03 اپریل 2020ء شماره نمبر [15102]
"پاسداران انقلاب" "طوفان الاقصیٰ" کو سلیمانی کے انتقام کا حصہ سمجھتے ہیں... لیکن "حماس" کا انکارhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86/4755796-%D9%BE%D8%A7%D8%B3%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8-%D8%B7%D9%88%D9%81%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%B5%DB%8C%D9%B0-%DA%A9%D9%88-%D8%B3%D9%84%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D9%82%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%AD%D8%B5%DB%81-%D8%B3%D9%85%D8%AC%DA%BE%D8%AA%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%86-%D8%AD%D9%85%D8%A7%D8%B3
"پاسداران انقلاب" "طوفان الاقصیٰ" کو سلیمانی کے انتقام کا حصہ سمجھتے ہیں... لیکن "حماس" کا انکار
"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ آپریشن، ایرانی غیر ملکی کاروائیوں کے ماسٹر مائنڈ اور اس کی علاقائی حکمت عملی کے رہنما قاسم سلیمانی، جنہیں 2020 کے اوائل میں بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا، کی ہلاکت کے ردعمل کا حصہ تھا۔
لیکن بدھ کے روز، تحریک "حماس" نے اسرائیل کے خلاف "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کے پیچھے محرکات سے متعلق ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیانات کی تردید کی، اور تحریک نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم نے بارہا طوفان الاقصیٰ آپریشن کے محرکات اور وجوہات کی تصدیق کی ہے، جن میں سب سے اہم مسجد اقصیٰ کو لاحق خطرات ہیں۔"
"عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس نے مزید کہا، "تمام فلسطینی مزاحمتی کارروائیاں قبضے کی موجودگی اور ہماری عوام اور ہمارے مقدسات کے خلاف اس کی مسلسل جارحیت کے ردعمل میں ہیں۔"
"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "طوفان الاقصیٰ" آپریشن "پاسداران انقلاب" کے ماتحت "القدس برگیڈز" کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر اسرائیل کے خلاف مزاحمتی محور کی طرف سے کی جانے والی انتقامی کارروائیوں میں سے ایک تھا۔
شریف نے تہران میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ملک شام میں "پاسداران" کے سپلائی اہلکار رضی موسوی کے قتل کا جواب دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے قتل سے "ہم صیہونی وجود کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے کاموں کو ترک نہیں کریں گے بلکہ سنجیدگی سے اس راستے پر گامزن رہیں گے۔" (...)
جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]