دمشق میں سیدہ زینب نامی علاقہ کو سب سے الگ تھلگ کیا گیا

حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

دمشق میں سیدہ زینب نامی علاقہ کو سب سے الگ تھلگ کیا گیا

حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شامی حکومت نے دمشق کے جنوب میں واقع سیدہ زینب نامی علاقہ کو سب سے الگ تھلگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ علاقہ ایران اور اس سے وابستہ تنظیموں کے مرکزی گڑھ کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ فیصلہ اس وقت ہوا جب معلوم ہوا کہ وہاں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے۔
دمشق کے شمال میں منین نامی قصبے کو الگ تھلگ کرنے کے فیصلے کے ایک دن بعد حکومت نے کل اعلان کیا ہے کہ عوام کی حفاظت کے مقصد سے اعلی آبادی کی کثافت والے علاقوں میں نقل وحرکت کو محدود کرنے کے اقدامات کے دائرۂ کار میں شام کے دار الحکومت کے جنوبی ناحیہ میں وقاع سیدہ زینب کے علاقے کو الگ تھلگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس معاملے سے واقف ایک ذمہ دار نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ گنجان آباد علاقے میں لوگوں کے ساتھ ایران، عراق، افغانستان اور لبنان کے لوگوں کے ساتھ مسلسل ملاوٹ کے بارے میں معلومات موصول ہونے کے بعد لیا گیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 10 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 03 اپریل 2020ء شماره نمبر [15102]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]