دمشق میں سیدہ زینب نامی علاقہ کو سب سے الگ تھلگ کیا گیا

حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

دمشق میں سیدہ زینب نامی علاقہ کو سب سے الگ تھلگ کیا گیا

حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حلب کے دیہی علاقوں میں ایک بچہ کو حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز شامی حکومت نے دمشق کے جنوب میں واقع سیدہ زینب نامی علاقہ کو سب سے الگ تھلگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ علاقہ ایران اور اس سے وابستہ تنظیموں کے مرکزی گڑھ کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ فیصلہ اس وقت ہوا جب معلوم ہوا کہ وہاں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 16 تک پہنچ گئی ہے۔
دمشق کے شمال میں منین نامی قصبے کو الگ تھلگ کرنے کے فیصلے کے ایک دن بعد حکومت نے کل اعلان کیا ہے کہ عوام کی حفاظت کے مقصد سے اعلی آبادی کی کثافت والے علاقوں میں نقل وحرکت کو محدود کرنے کے اقدامات کے دائرۂ کار میں شام کے دار الحکومت کے جنوبی ناحیہ میں وقاع سیدہ زینب کے علاقے کو الگ تھلگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس معاملے سے واقف ایک ذمہ دار نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ گنجان آباد علاقے میں لوگوں کے ساتھ ایران، عراق، افغانستان اور لبنان کے لوگوں کے ساتھ مسلسل ملاوٹ کے بارے میں معلومات موصول ہونے کے بعد لیا گیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 10 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 03 اپریل 2020ء شماره نمبر [15102]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]