سعودی عرب کے بین الاقوامی اجلاس کے مطالبے کے بعد تیل کی صورتحال بحال

سعودی عرب کے بین الاقوامی اجلاس کے مطالبے کے بعد تیل کی صورتحال بحال
TT

سعودی عرب کے بین الاقوامی اجلاس کے مطالبے کے بعد تیل کی صورتحال بحال

سعودی عرب کے بین الاقوامی اجلاس کے مطالبے کے بعد تیل کی صورتحال بحال
گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مابین فون کے ذریعہ ہونے والی گفتگو کے پس منظر میں تیل کی قیمتوں میں بازیافت ہوئی ہے اور کل ایک دن میں سب سے بڑا فائدہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ قیمت میں 30 فیصد سے زیادہ کا اضافہ بھی دیکھنے کو ملا ہے اور یہ بہتری مملکت سعودی عرب کی جانب سے دی گئی اس دعوت کی وجہ سے بھی ہوئی ہے جس میں "اوپیک +" ممالک اور دوسرے ممالک کے مابین ایک ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کی بات کہی گئی ہے  اور اس کا مقصد ایک منصفانہ معاہدہ کرنا ہے جس سے تیل کی منڈیوں میں مطلوبہ توازن بحال ہو سکے۔
گزشتہ روز جاری ایک بیان میں سعودی عرب نے اس غیر معمولی صورتحال میں عالمی معیشت کی حمایت کرنے کے لئے، صدر ٹرمپ کی درخواست اور امریکہ میں دوستوں کی درخواست کے پیش نظر اپنی مستقل کوشش کی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 10 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 03 اپریل 2020ء شماره نمبر [15102]


44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]