سابقہ تیونسی حکومت کے ذمہ داروں کی جائیداد ضبط

تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سابقہ تیونسی حکومت کے ذمہ داروں کی جائیداد ضبط

تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی نے تصدیق کی ہے کہ ضبط شدہ پراپرٹی کمیٹی (سرکاری کمیٹی) نے 15 ان مختلف املاک کو ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کا تعلق سابق زین العابدین بن علی کی حکومت کے ذمہ داروں سے ہے اور یہ سب املاک اپارٹمنٹس، زمین، محلات، بڑی کمپنیوں اور میڈیا اداروں کی شکل میں ہیں اور ان میں سرفہرست "شمس ایف ایم" (ضبط ریڈیو) اور "دار الصباح" نامی میڈیا تنظیم ہے جو دو اخبارات شائع کرتی ہے۔
الشواشی نے یہ بھی کہا کہ سرکاری خزانے کو اضافی وسائل کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ان ضبط شدہ تمام جائیداد کو استعمال کیا جائے گا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تیونس کی جو غیر معمولی صورتحال ہے اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 11 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 04 اپریل 2020ء شماره نمبر [15103]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]