سابقہ تیونسی حکومت کے ذمہ داروں کی جائیداد ضبط

تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سابقہ تیونسی حکومت کے ذمہ داروں کی جائیداد ضبط

تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی نے تصدیق کی ہے کہ ضبط شدہ پراپرٹی کمیٹی (سرکاری کمیٹی) نے 15 ان مختلف املاک کو ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کا تعلق سابق زین العابدین بن علی کی حکومت کے ذمہ داروں سے ہے اور یہ سب املاک اپارٹمنٹس، زمین، محلات، بڑی کمپنیوں اور میڈیا اداروں کی شکل میں ہیں اور ان میں سرفہرست "شمس ایف ایم" (ضبط ریڈیو) اور "دار الصباح" نامی میڈیا تنظیم ہے جو دو اخبارات شائع کرتی ہے۔
الشواشی نے یہ بھی کہا کہ سرکاری خزانے کو اضافی وسائل کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ان ضبط شدہ تمام جائیداد کو استعمال کیا جائے گا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تیونس کی جو غیر معمولی صورتحال ہے اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 11 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 04 اپریل 2020ء شماره نمبر [15103]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]