سابقہ تیونسی حکومت کے ذمہ داروں کی جائیداد ضبط

تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سابقہ تیونسی حکومت کے ذمہ داروں کی جائیداد ضبط

تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے وزیر مملکت برائے املاک غازی الشواشی نے تصدیق کی ہے کہ ضبط شدہ پراپرٹی کمیٹی (سرکاری کمیٹی) نے 15 ان مختلف املاک کو ضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن کا تعلق سابق زین العابدین بن علی کی حکومت کے ذمہ داروں سے ہے اور یہ سب املاک اپارٹمنٹس، زمین، محلات، بڑی کمپنیوں اور میڈیا اداروں کی شکل میں ہیں اور ان میں سرفہرست "شمس ایف ایم" (ضبط ریڈیو) اور "دار الصباح" نامی میڈیا تنظیم ہے جو دو اخبارات شائع کرتی ہے۔
الشواشی نے یہ بھی کہا کہ سرکاری خزانے کو اضافی وسائل کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ان ضبط شدہ تمام جائیداد کو استعمال کیا جائے گا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تیونس کی جو غیر معمولی صورتحال ہے اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 11 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 04 اپریل 2020ء شماره نمبر [15103]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]