الزرفی گر پڑے اور الکاظمی منظر عام پر آگئے

گزشتہ روز ایک عراقی کو نجف  سے 20 کلو میٹر دور قبرستان میں کرونا وائرس کے شکار ایک شخص کی قبر پر خوشبو چھڑکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایک عراقی کو نجف سے 20 کلو میٹر دور قبرستان میں کرونا وائرس کے شکار ایک شخص کی قبر پر خوشبو چھڑکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

الزرفی گر پڑے اور الکاظمی منظر عام پر آگئے

گزشتہ روز ایک عراقی کو نجف  سے 20 کلو میٹر دور قبرستان میں کرونا وائرس کے شکار ایک شخص کی قبر پر خوشبو چھڑکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایک عراقی کو نجف سے 20 کلو میٹر دور قبرستان میں کرونا وائرس کے شکار ایک شخص کی قبر پر خوشبو چھڑکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی ایک آئینی رکاوٹ سے ٹکرا گئے جس کی وجہ سے انٹیلیجنس ڈائریکٹر مصطفی الکاظمی کو متبادل کی امیدوار کے طور پر سامنے آنا پڑآ کیونکہ زرفی حکومت بنانے کے سلسلہ میں ناکام ہوئے اور اس کی وجہ سے یہ ہے کہ وہ شیعہ جماعتوں کے ںزدیک مقبول نہیں ہوئے اور خاص طور پر ہادی العامری کی قیادت میں "الفتح" بلاک نے تو انہیں مسترد ہی کردیا ہے۔
جس نئی پیشرفت نے الزرفی کے منصب سے انکار کرنے والوں کو تقویت بخشی وہ صدر جمہوریہ برہم صالح کی طرف سے ایک ریٹائرڈ جج محمد رجب الکوبیسی کو وفاقی عدالت کا ممبر متعین کرنے سے اپنے آپ کو پیچھے ہٹانا ہے  اور "الفتح" اتحاد نے وفاقی عدالت سے پوچھنے کے سلسلہ میں صدر جمہوریہ کا اعتراض کیا تھا اور یہ زرفی کو ذمہ دار بنانے سے ایک دن پہلے وا ہے کہ کیا وہ جس کو چاہیں ذمہ دار بنا سکتے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 11 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 04 اپریل 2020ء شماره نمبر [15103]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]