الزرفی گر پڑے اور الکاظمی منظر عام پر آگئے

گزشتہ روز ایک عراقی کو نجف  سے 20 کلو میٹر دور قبرستان میں کرونا وائرس کے شکار ایک شخص کی قبر پر خوشبو چھڑکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایک عراقی کو نجف سے 20 کلو میٹر دور قبرستان میں کرونا وائرس کے شکار ایک شخص کی قبر پر خوشبو چھڑکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

الزرفی گر پڑے اور الکاظمی منظر عام پر آگئے

گزشتہ روز ایک عراقی کو نجف  سے 20 کلو میٹر دور قبرستان میں کرونا وائرس کے شکار ایک شخص کی قبر پر خوشبو چھڑکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ایک عراقی کو نجف سے 20 کلو میٹر دور قبرستان میں کرونا وائرس کے شکار ایک شخص کی قبر پر خوشبو چھڑکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی ایک آئینی رکاوٹ سے ٹکرا گئے جس کی وجہ سے انٹیلیجنس ڈائریکٹر مصطفی الکاظمی کو متبادل کی امیدوار کے طور پر سامنے آنا پڑآ کیونکہ زرفی حکومت بنانے کے سلسلہ میں ناکام ہوئے اور اس کی وجہ سے یہ ہے کہ وہ شیعہ جماعتوں کے ںزدیک مقبول نہیں ہوئے اور خاص طور پر ہادی العامری کی قیادت میں "الفتح" بلاک نے تو انہیں مسترد ہی کردیا ہے۔
جس نئی پیشرفت نے الزرفی کے منصب سے انکار کرنے والوں کو تقویت بخشی وہ صدر جمہوریہ برہم صالح کی طرف سے ایک ریٹائرڈ جج محمد رجب الکوبیسی کو وفاقی عدالت کا ممبر متعین کرنے سے اپنے آپ کو پیچھے ہٹانا ہے  اور "الفتح" اتحاد نے وفاقی عدالت سے پوچھنے کے سلسلہ میں صدر جمہوریہ کا اعتراض کیا تھا اور یہ زرفی کو ذمہ دار بنانے سے ایک دن پہلے وا ہے کہ کیا وہ جس کو چاہیں ذمہ دار بنا سکتے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 11 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 04 اپریل 2020ء شماره نمبر [15103]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]