شیخہ مر خلیفہ: ہم عوام سے برقی طور پر بات چیت کریں گے

شیخہ مر خلیفہ: ہم عوام سے برقی طور پر بات چیت کریں گے
TT

شیخہ مر خلیفہ: ہم عوام سے برقی طور پر بات چیت کریں گے

شیخہ مر خلیفہ: ہم عوام سے برقی طور پر بات چیت کریں گے
کورونا کی وبا نے دنیا کے ممالک میں ثقافت کے شعبے کو اسی طرح متاثر کیا ہے جس طرح اس نے انسانی زندگی، معیشت اور انسانی باہمی تعلق کو متاثر کیا ہے اور پوری دنیا پر سخت پابندیاں عائد کردی ہے اور ان میں سب سے نمایاں رابطہ کی روک تھام، دوری کا قیام اور تمام عوامی سرگرمیوں میں خلل کا ہونا ہے۔
موجودہ مشکل حالات کے باوجود جو ثقافتی اداروں نے مسلسل ٹینڈر برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے ان میں "بحرین اتھارٹی برائے ثقافت اور نوادرات" بھی شامل ہے اور اس ادارہ کی خاتون سربراہ شیخہ می بنت محمد آل خلیفہ نے الشر الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے اس وبا کی روشنی میں اتھارٹی کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بتایا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ثقافت مزاحمت کا ایک عمل ہے اور میں یہ ہمیشہ کہتی ہوں کہ یہ کارروائی ہر گز نہیں رکنی چاہئے کیونکہ اس سے معاشروں کو ہر قسم کے بحرانوں اور حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت ملتی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 12 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 05 اپریل 2020ء شماره نمبر [15104]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]