تہران کی ملیشیاؤں کی طرف سے واشنگٹن اور اس کے ایجنٹ زرفی کو ملی دھمکی

گزشتہ ہفتہ کرکوک میں واقع "کیہ ون" فوجی اڈہ کو عراقی فورسز کے حوالے کرنے سے قبل وہاں موجود امریکی اور عراقی افسران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ ہفتہ کرکوک میں واقع "کیہ ون" فوجی اڈہ کو عراقی فورسز کے حوالے کرنے سے قبل وہاں موجود امریکی اور عراقی افسران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

تہران کی ملیشیاؤں کی طرف سے واشنگٹن اور اس کے ایجنٹ زرفی کو ملی دھمکی

گزشتہ ہفتہ کرکوک میں واقع "کیہ ون" فوجی اڈہ کو عراقی فورسز کے حوالے کرنے سے قبل وہاں موجود امریکی اور عراقی افسران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ ہفتہ کرکوک میں واقع "کیہ ون" فوجی اڈہ کو عراقی فورسز کے حوالے کرنے سے قبل وہاں موجود امریکی اور عراقی افسران کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز عراق میں ایرانی ملیشیاؤں نے امریکہ، نامزد عراقی وزیر اعظم عدنان الزرفی اور ان کے حالیہ سیاسی حامیوں کو عراق میں امریکی - ایرانی تصادم کے دائرہ میں دھمکی دی ہے۔
ایک طرف عراق میں امریکی افواج اور دوسری طرف ایران کی حمایت یافتہ دھڑوں کے مابین تصادم کا امکان بڑھتا جا رہا ہے تو دوسری طرف نئی محاذ آرائی کے لئے امریکی فوجی پوزیشن مسلسل جاری ہے۔
مغربی سفارتی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ حالیہ عراقی فوجی اڈوں سے امریکی افواج کا انخلا کرکے دوسرے اڈوں کی جانب منتقل ہونے کی وجہ یہ ہے کہ واشنگٹن کو ان اڈوں پر ہونے والے ممکنہ حملوں کے بارے میں معلومات ملی ہے جہاں سے ان کی افواج نے انخلا کیا ہے اور کچھ ذرائع نے ان دس اہداف کی فہرست کی بات کی ہے جنہیں واشنگٹن نشانہ بنا سکتا ہے اور ان میں تہران کے قریب جماعتیں بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)
 اتوار 12 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 05 اپریل 2020ء شماره نمبر [15104]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]