گزشتہ ہفتہ (جنوب مشرقی فرانس) میں واقع رومن- سور- آئسیر شہر میں دہشت گردانہ ایک کارروائی میں دو افراد کو ہلاک اور پانچ کو زخمی کرنے والا سوڈانی پناہ گزین عبد اللہ احمد عثمان نے چمڑے کی صنعت کے پیشہ کا علم حاصل کیا اور اسی کے نتیجہ میں اسے شہر میں ہی چمڑے کے فیکٹری میں ملازمت مل گئی لیکن وہ حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے نافذ کرفیو کی وجہ سے اپنے کمرے سے نہیں نکلتا تھا۔
یہ مہاجر خوش قسمت سمجھا گیا ہے؛ کیونکہ اس نے سنہ 2016 میں اپنی سیاسی پناہ کی درخواست پیش کی تھی اور اسے قبول بھی کر لیا گیا تھا اور پھر اگلے سال اسے 10 سالہ رہائشی اجازت نامہ بھی مل گیا جبکہ ہزاروں افراد اپنی درخواست کے فیصلہ کے منتظر ہیں اور سیکیورٹی اہلکار ان اغراض کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی وجہ سے وہ ایک ایسا کام کرنے پر آمادہ ہوا جس نے شہر کے باشندوں کو خوف زدہ کردیا ہے اور وہ بھی ایسے علاقہ میں تشددکے لئے مشہور نہیں ہے۔(۔۔۔)
منگل 14 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 07 اپریل 2020ء شماره نمبر [15106]
یہ مہاجر خوش قسمت سمجھا گیا ہے؛ کیونکہ اس نے سنہ 2016 میں اپنی سیاسی پناہ کی درخواست پیش کی تھی اور اسے قبول بھی کر لیا گیا تھا اور پھر اگلے سال اسے 10 سالہ رہائشی اجازت نامہ بھی مل گیا جبکہ ہزاروں افراد اپنی درخواست کے فیصلہ کے منتظر ہیں اور سیکیورٹی اہلکار ان اغراض کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی وجہ سے وہ ایک ایسا کام کرنے پر آمادہ ہوا جس نے شہر کے باشندوں کو خوف زدہ کردیا ہے اور وہ بھی ایسے علاقہ میں تشددکے لئے مشہور نہیں ہے۔(۔۔۔)
منگل 14 شعبان المعظم 1441 ہجرى - 07 اپریل 2020ء شماره نمبر [15106]